سورة الإسراء - آیت 52

يَوْمَ يَدْعُوكُمْ فَتَسْتَجِيبُونَ بِحَمْدِهِ وَتَظُنُّونَ إِن لَّبِثْتُمْ إِلَّا قَلِيلًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

جس دن وہ تمہیں پکارے گا تم سب اس کی حمد و ثنا بیان کرتے ہوئے اس کی پکار پر لبیک کہو گے اور سوچو گے کہ تم (دنیا میں) بہت تھوڑے دن رہے۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

يَوْمَ يَدْعُوْكُمْ فَتَسْتَجِيْبُوْنَ بِحَمْدِهٖ : یعنی اس کے بلانے پر تم اس کے مطیع و فرماں بردار بن کر اور اس کی حمد کرتے ہوئے قبروں سے اٹھ آؤ گے۔ دنیا کی طرح کسی قسم کی سرکشی اور انکار کے بجائے اللہ کی حمد کرو گے اور اس کے سامنے مکمل اطاعت کا اظہار کرو گے۔ (دیکھیے نحل : ۸۷) یا یہ مطلب ہے کہ تم اس کے بلانے پر حاضر ہو جاؤ گے۔ ’’ بِحَمْدِهٖ ‘‘ کا معنی ’’ وَلِلّٰهِ الْحَمْدُ ‘‘ ہے، یعنی اللہ تعالیٰ کے بلانے پر تمھارا قبروں سے اٹھ کر حاضر ہو جانا صرف اللہ تعالیٰ ہی کی خوبی ہے، جس پر صرف وہی مستحق حمد و ثنا ہے۔ يَوْمَ يَدْعُوْكُمْ فَتَسْتَجِيْبُوْنَ بِحَمْدِهٖ : اس کی تفسیر کے لیے دیکھیے سورۂ یونس کی آیت (۴۵) کی تفسیر۔