وَلَا تَقْرَبُوا مَالَ الْيَتِيمِ إِلَّا بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ حَتَّىٰ يَبْلُغَ أَشُدَّهُ ۚ وَأَوْفُوا بِالْعَهْدِ ۖ إِنَّ الْعَهْدَ كَانَ مَسْئُولًا
اور تم لوگ یتیم کے مال (٢٣) کے قریب نہ جاؤ، مگر ایسے طریقہ سے جو اس کے حق میں سب سے بہتر ہو، یہاں تک کہ وہ اپنی بھرپور جوانی کو پہنچ جائے، اور عہد و پیمان کو پورا کرو، بیشک عہد و میثاق کے بارے میں (قیامت کے دن) پوچھا جائے گا۔
1۔ وَ لَا تَقْرَبُوْا مَالَ الْيَتِيْمِ اِلَّا بِالَّتِيْ هِيَ اَحْسَنُ ....: احسن یہ کہ ہر طرح اس کی حفاظت کرو، اسے کسی کاروبار میں لگا کر بڑھانے کی کوشش کرو، جب جوان ہو جائے تو اس کا مال اس کے سپرد کر دو، یا اس سے اجازت لے کر کاروبار کرو۔ اس مضمون کی تفصیل سورۂ نساء (۲ تا ۱۴) میں ملاحظہ فرمائیں۔ 2۔ وَ اَوْفُوْا بِالْعَهْدِ ....: اس میں وہ عہد شامل ہے جو اللہ تعالیٰ سے یا بندوں سے کیا جائے، کیونکہ عہد کے متعلق سوال ہو گا اور جو عہد واقرار توڑے گا اسے سزا ملے گی۔