سورة الإسراء - آیت 25

رَّبُّكُمْ أَعْلَمُ بِمَا فِي نُفُوسِكُمْ ۚ إِن تَكُونُوا صَالِحِينَ فَإِنَّهُ كَانَ لِلْأَوَّابِينَ غَفُورًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

(لوگو) تمہارا رب تمہارے دلوں کی باتوں (١٥) کو سب سے زیادہ جانتا ہے، اگر تم نیک ہوگے تو وہ اپنی طرف لوٹ کر آنے والوں کو بڑا معاف کرنے والا ہے۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

رَبُّكُمْ اَعْلَمُ بِمَا فِيْ نُفُوْسِكُمْ ....: ان الفاظ میں والدین کے لیے دل میں شفقت و رحمت نہ رکھنے پر وعید بھی ہے اور ایسی صالح اولاد کے لیے تسلی بھی جن کے والدین کسی جائز وجہ کے بغیر ہی ناراض رہتے ہوں اور اولاد کی ہر قسم کی کوشش کے باوجود کسی طرح خوش نہ ہوتے ہوں، تو فرمایا کہ اگر تم نیک ہو اور تمھارے دل میں والدین کے لیے شفقت و رحمت موجود ہے تو ایسے رجوع کرنے والوں کے لیے اللہ تعالیٰ بے حد بخشنے والا ہے۔ بعض اہل علم نے یہ معنی بیان فرمایا کہ اگر تم سے خدمت میں کوتاہی ہو گئی یا کوئی زیادتی ہو گئی، پھر تم نے رجوع کیا اور توبہ کر لی تو اللہ معاف فرما دے گا۔