إِنَّهُ لَيْسَ لَهُ سُلْطَانٌ عَلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَعَلَىٰ رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ
بیشک اہل ایمان اور اپنے رب پر بھروسہ کرنے والوں پر اس کا کوئی زور نہیں چلتا ہے۔
اِنَّهٗ لَيْسَ لَهٗ سُلْطٰنٌ عَلَى ....: صحیح ایمان اور توکل والوں پر شیطان کا تسلط اور غلبہ نہیں ہو سکتا۔ اللہ تعالیٰ نے شروع ہی میں فرما دیا تھا : ﴿اِنَّ عِبَادِيْ لَيْسَ لَكَ عَلَيْهِمْ سُلْطٰنٌ اِلَّا مَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْغٰوِيْنَ ﴾ [ الحجر : ۴۲ ] ’’بے شک میرے بندے، تیرا ان پر کوئی غلبہ نہیں، مگر جو گمراہوں میں سے تیرے پیچھے چلے۔‘‘ البتہ وہ انھیں گمراہ کرنے کی کوشش سے باز نہیں آتا اور بعض اوقات وہ کچھ متاثر بھی ہو سکتے ہیں، مگر وہ اللہ سے ڈر کی برکت سے فوراً آگاہ ہو کر اس کے پنجے سے نکل جاتے ہیں، جیسا کہ فرمایا : ﴿ اِنَّ الَّذِيْنَ اتَّقَوْا اِذَا مَسَّهُمْ طٰٓىِٕفٌ مِّنَ الشَّيْطٰنِ تَذَكَّرُوْا فَاِذَاهُمْ مُّبْصِرُوْنَ ﴾ [ الأعراف : ۲۰۱ ] ’’یقیناً جو لوگ ڈر گئے، جب انھیں شیطان کی طرف سے کوئی (برا) خیال چھوتا ہے وہ ہشیار ہو جاتے ہیں، پھر اچانک وہ بصیرت والے ہوتے ہیں۔‘‘ اور دیکھیے سورۂ حج (۵۲)۔