سورة الحجر - آیت 7
لَّوْ مَا تَأْتِينَا بِالْمَلَائِكَةِ إِن كُنتَ مِنَ الصَّادِقِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اگر تم سچے ہو تو ہماری یقین دہانی کے لیے فرشتے (٦) کیوں نہیں لے آتے ہو۔
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
لَوْ مَا تَاْتِيْنَا بِالْمَلٰٓىِٕكَةِ : کہ فرشتے سامنے آ کر گواہی دیں کہ یہ واقعی اللہ کا سچا پیغمبر ہے، اس کی پیروی اختیار کرو، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے اس مطالبے کا کئی جگہ ذکر کیا ہے، فرمایا : ﴿ وَ قَالُوْا لَوْ لَا اُنْزِلَ عَلَيْهِ مَلَكٌ ﴾ [ الأنعام : ۸ ] ’’اور انھوں نے کہا اس پر کوئی فرشتہ کیوں نہ اتارا گیا؟‘‘ اور دیکھیے سورۂ زخرف (۵۳) اورسورۂ فرقان( ۲۱، ۲۲) اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کو عذاب سے ڈراتے تو انھوں نے ’’ لَوْ مَا تَاْتِيْنَا بِالْمَلٰٓىِٕكَةِ ‘‘ کہہ کر عذاب کا مطالبہ کیا ہو۔ (کبیر)