سورة ابراھیم - آیت 45

وَسَكَنتُمْ فِي مَسَاكِنِ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَنفُسَهُمْ وَتَبَيَّنَ لَكُمْ كَيْفَ فَعَلْنَا بِهِمْ وَضَرَبْنَا لَكُمُ الْأَمْثَالَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور تم ان لوگوں کے گھروں میں رہ چکے ہو جنہوں نے اپنے آپ پر ظلم (٣٣) کیا تھا، اور تم پر یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ ہم نے ان کے ساتھ کیسا برتاؤ کیا تھا، اور ہم نے تمہارے لیے مثالیں بھی بیان کردی تھیں۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ سَكَنْتُمْ فِيْ مَسٰكِنِ الَّذِيْنَ ظَلَمُوْا اَنْفُسَهُمْ.....: یعنی تم لوگ اسی عرب، یمن، عراق اور مصر وغیرہ میں رہ رہے ہو جہاں تم سے پہلے عاد، ثمود، قوم نوح و ابراہیم، قوم لوط اور قوم فرعون رہتے تھے اور ان کے گناہوں کی سزا میں ہم نے ان پر جو عذاب نازل کیے وہ سب تمھیں اچھی طرح معلوم ہو چکے، گو تم زبان سے اقرار نہیں کرتے۔ ہم نے تو تمھیں اپنی کتابوں میں اور اپنے پیغمبروں کی زبانی مثالیں دے دے کر بھی سمجھایا، مثلاً مکھی کی مثال (حج : ۷۳)، عنکبوت یعنی مکڑی کی مثال۔ (عنکبوت : ۴۱)، کتے کی مثال (اعراف : ۱۷۶) اور سراب کی مثال (نور : ۳۹) وغیرہ۔ اس کے علاوہ پہلے کفار کے انجام بطور مثال بھی مراد ہو سکتے ہیں، مثلاً عاد وثمود، فرعون، قوم نوح وغیرہم۔ دیکھیے سورۂ رعد (۶) اور یونس (۱۰۲)۔