سورة یوسف - آیت 61
قَالُوا سَنُرَاوِدُ عَنْهُ أَبَاهُ وَإِنَّا لَفَاعِلُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
انہوں نے کہا، ہم پہنچتے ہی اس کے باپ کو اسے ہمارے ساتھ بھیجنے پر راضی (٥٣) کریں گے، اور ہم ضرور ایسا کریں گے۔
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
قَالُوْا سَنُرَاوِدُ عَنْهُ.....: یعنی ہم اس کے باپ کو ہر طرح سے آمادہ کریں گے۔ ’’سین‘‘ مستقبل کا معنی دینے کے علاوہ تاکید کے لیے بھی آتا ہے، اس لیے ترجمہ ’’ضرور‘‘ کیا گیا ہے۔ ’’ وَ اِنَّا لَفٰعِلُوْنَ ‘‘ میں یہ کام کرنے کا وعدہ تین طرح کی تاکید سے کیا ہے، ’’اِنَّ‘‘ ، لام تاکید اور جملہ اسمیہ سے۔