فَلَمَّا جَاءَ أَمْرُنَا جَعَلْنَا عَالِيَهَا سَافِلَهَا وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهَا حِجَارَةً مِّن سِجِّيلٍ مَّنضُودٍ
پس جب ہمارا حکم (عذاب) آگیا، تو ہم نے اس بستی کا اوپری حصہ (٦٨) نیچے کردیا، اور اس پر ایک دوسرے سے جڑے ہوئے کنکڑیلے پتھر کی بارش کردی۔
1۔ فَلَمَّا جَآءَ اَمْرُنَا ....: یعنی جب ہمارے عذاب کا حکم آیا تو ہم نے اس بستی کے اوپر کا حصہ اس کا نیچے کا حصہ کر دیا، یعنی پوری بستی الٹ دی۔ یہ عذاب ان کے فعل شنیع سے مناسبت رکھتا تھا کہ انھوں نے بھی فطرت کو بدلا کہ عورتوں کو چھوڑ کر مردوں کو اپنی شہوت رانی کا ذریعہ بنا لیا۔ 2۔ سِجِّيْلٍ: سنگ و گِل (پتھر اور مٹی کے ملے ہوئے ڈھیلے) یا سنگِ گِل (مٹی کے پتھر یعنی پختہ اینٹوں کے روڑے یا کھنگر) مزید عذاب کے طور پر بستی الٹنے کے بعد اس پر اینٹوں اور پتھروں کی ایسی مسلسل بارش برسائی کہ ان کی تہیں لگ گئیں۔