سورة ھود - آیت 51

يَا قَوْمِ لَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا ۖ إِنْ أَجْرِيَ إِلَّا عَلَى الَّذِي فَطَرَنِي ۚ أَفَلَا تَعْقِلُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اے میری قوم کے لوگو ! میں تم سے دعوت و تبلیغ پر کوئی معاوضہ (٣٩) نہیں مانگتا ہوں، میرا اجر و ثواب تو وہ اللہ دے گا جس نے مجھے پیدا کیا ہے، کیا تمہیں یہ بات سمجھ میں نہیں آتی ہے۔

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

يٰقَوْمِ لَاۤ اَسْـَٔلُكُمْ عَلَيْهِ اَجْرًا ....: ’’ فَطَرَ ‘‘ کا اصل معنی پھاڑنا ہے، جیسا کہ فرمایا : ﴿ اِذَا السَّمَآءُ انْفَطَرَتْ ﴾ [الانفطار : ۱ ] ’’اور جب آسمان پھٹ جائے گا۔‘‘ ’’ فَطَرَنِيْ ‘‘ سے مراد مجھے کسی گزشتہ نمونے کے بغیر پیدا فرمایا۔ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ: تو کیا تم سمجھتے نہیں کہ جو شخص سچے دل سے دعوت وتبلیغ اور نصیحت کی مشقت اٹھا رہا ہے اور جسے صرف اپنے رب سے اجر لینا ہے، وہ تم سے کوئی اجرت یا دنیوی فائدہ کیوں چاہے گا؟