وَآخَرُونَ مُرْجَوْنَ لِأَمْرِ اللَّهِ إِمَّا يُعَذِّبُهُمْ وَإِمَّا يَتُوبُ عَلَيْهِمْ ۗ وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ
اور کچھ دوسرے لوگ (٨٤) ہیں جنہیں اللہ کا فیصلہ آنے تک موخر کردیا گیا ہے، یا تو انہیں اللہ عذاب دے گا یا ان پر نگاہ کرم ڈال دے گا، اور اللہ بڑا علم والا، بڑی حکمت والا ہے۔
وَ اٰخَرُوْنَ مُرْجَوْنَ لِاَمْرِ اللّٰهِ....: جو لوگ غزوۂ تبوک میں شریک نہیں ہوئے اور مدینہ سے نہیں نکلے وہ تین طرح کے تھے، ایک منافقین، دوسرے ابولبابہ رضی اللہ عنہ اور ان کے ساتھی، جن کا ذکر اوپر گزر چکا ہے اور تیسرے کعب بن مالک رضی اللہ عنہ اور ان کے دو ساتھی مرارہ بن ربیع اور ہلال بن امیہ رضی اللہ عنھما، جنھوں نے اگرچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کوئی جھوٹا عذر بنا کر پیش نہیں کیا، لیکن اللہ تعالیٰ نے ان کی توبہ جلدی قبول نہ فرمائی بلکہ ان کے معاملے کو مؤخر رکھا۔ اس آیت میں انھی کا ذکر ہے اور ان کی توبہ کی قبولیت کا ذکر آگے آیت میں آ رہا ہے۔