كَالَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ كَانُوا أَشَدَّ مِنكُمْ قُوَّةً وَأَكْثَرَ أَمْوَالًا وَأَوْلَادًا فَاسْتَمْتَعُوا بِخَلَاقِهِمْ فَاسْتَمْتَعْتُم بِخَلَاقِكُمْ كَمَا اسْتَمْتَعَ الَّذِينَ مِن قَبْلِكُم بِخَلَاقِهِمْ وَخُضْتُمْ كَالَّذِي خَاضُوا ۚ أُولَٰئِكَ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ ۖ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ
تم ان لوگوں کے مانن ہو جو تم سے پہلے (52) تھے، وہ لوگ تم سے زیادہ قوی اور زیادہ مال و اولاد والے تھے، انہوں نے اپنے حصہ کی دنیاوی نعمتوں سے فائدہ اٹھایا، تو تم نے بھی اپنے حصہ سے فائدہ اٹھایا، جس طرح ان لوگوں نے اپنے حصہ سے فائدہ اٹھایا جو تم سے پہلے تھے، اور تم نے بھی (قرآن، اسلام اور نبی پر) نکتہ چینی کی، جیسا کہ انہوں نے کی تھی، ان کے اعمال دنیا اور آخرت میں برباد ہوگئے، اور وہی لوگ خائب و خاسر ہیں
كَالَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ....: اس سے پہلے منافقین کا ذکر غائب کے صیغے کے ساتھ ہو رہا تھا، اب مزید تنبیہ کے لیے اللہ تعالیٰ نے انھیں براہِ راست مخاطب فرمایا، یعنی تم بھی ان لوگوں کی طرح ہو اور تمھارے کرتوت بھی ان لوگوں جیسے ہیں جنھوں نے تم سے پہلے رسولوں کے ساتھ کفر کیا۔ اس فرق کے ساتھ کہ وہ قوت میں تم سے زیادہ سخت اور اموال و اولاد میں بہت زیادہ تھے۔ تمھاری ایک دوسرے سے مشابہت دو طرح سے ہے، دنیا میں انھوں نے اپنے لکھے ہوئے حصے سے فائدہ اٹھایا، تم نے بھی اپنے سے پہلے لوگوں کی طرح اپنے نصیب سے فائدہ اٹھایا اور انھوں نے اپنے انبیاء کا مذاق اڑایا اور ان کے متعلق فضول باتیں کیں، تم نے بھی یہی کام کیا۔ اب آخرت میں بھی اعمال ضائع ہونے اور خائب و خاسر ہونے میں تم دونوں ایک جیسے ہو۔