سورة التوبہ - آیت 65

وَلَئِن سَأَلْتَهُمْ لَيَقُولُنَّ إِنَّمَا كُنَّا نَخُوضُ وَنَلْعَبُ ۚ قُلْ أَبِاللَّهِ وَآيَاتِهِ وَرَسُولِهِ كُنتُمْ تَسْتَهْزِئُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اگر آپ ان سے پوچھیں گے تو وہ کہیں گے کہ ہم تو یونہی گپ شپ (50) کرتے تھے اور دل بہلاتے تھے، آپ کہئے کہ کیا تم لوگ اللہ اور اس کی آیات اور اس کے رسول کا مذاق اڑاتے تھے

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ لَىِٕنْ سَاَلْتَهُمْ لَيَقُوْلُنَّ....: منافق آپس میں گپیں لگاتے ہوئے اللہ، اس کے رسول اور آیاتِ الٰہی کا مذاق اڑاتے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی ذریعے سے یا وحی الٰہی سے اطلاع ہوتی اور آپ پوچھتے تو وہ کہتے ہم تو یوں ہی راستہ کاٹنے کے لیے شغل کی باتیں اور دل لگی کر رہے تھے۔ فرمایا ان سے کہیے کہ تمھارے آپس کے شغل اور دل لگی کا اللہ اور اس کے رسول اور اس کی آیات کے ساتھ مذاق سے کیا تعلق اور کیا دل لگی کے لیے تمھیں یہی ملے ہیں؟ وہ لوگ بار بار معذرت کرتے، مگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہی فرماتے۔