فَكُلُوا مِمَّا غَنِمْتُمْ حَلَالًا طَيِّبًا ۚ وَاتَّقُوا اللَّهَ ۚ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ
پس غنائم (58) میں سے حلال اور طیب کو کھاؤ، اور اللہ سے ڈرتے رہو، بے شک اللہ بڑا مغفرت کرنے والا، نہایت مہربان ہے
فَكُلُوْا مِمَّا غَنِمْتُمْ حَلٰلًا طَيِّبًا....: اللہ تعالیٰ کے ناراضگی کے اظہار سے یہ خیال پیدا ہوتا تھا کہ فدیے کا مال لینا اللہ تعالیٰ کو پسند نہیں، اللہ تعالیٰ نے اس شبے کو دور فرمایا کہ یہ بھی مال غنیمت ہے اور اس امت کے لیے حلال اور طیب ہے، سو اسے کسی شک و شبہ کے بغیر کھاؤ۔ اس سے ’’لَوْ لَا كِتٰبٌ مِّنَ اللّٰهِ ‘‘ کی تفسیر ’’ اس امت کے لیے غنیمت حلال ہونے‘‘ کے قول کو تقویت ملتی ہے۔ ’’ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ ‘‘ البتہ یہ اصل مقصود نہیں، بلکہ اصل مقصود اللہ کا تقویٰ ہے، اسے اختیار کرو، یقیناً اللہ تعالیٰ بے حد بخشنے والا نہایت مہربان ہے۔