سورة الاعراف - آیت 109

قَالَ الْمَلَأُ مِن قَوْمِ فِرْعَوْنَ إِنَّ هَٰذَا لَسَاحِرٌ عَلِيمٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

قوم فرعون کے سرداروں نے کہا کہ یہ تو بڑا بھاری جادوگر (58) ہے

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

قَالَ الْمَلَاُ مِنْ قَوْمِ فِرْعَوْنَ....: یہاں یہ ذکر ہوا ہے کہ فرعون کی قوم کے سرداروں نے موسیٰ علیہ السلام کو جادوگر قرار دیا۔ سورۂ شعراء (۳۴) میں مذکور ہے کہ فرعون نے اپنے سرداروں سے یہ بات کہی تھی۔ معلوم ہوتا ہے کہ فرعون نے موسیٰ علیہ السلام کے معجزے کو بے اثر بنانے کے لیے دو بہتان گھڑے، ایک تو یہ کہ یہ ماہر جادوگر ہے اور دوسرا یہ کہ یہ حکومت پر قبضہ کرکے تمھیں سرزمین مصر سے نکالنا چاہتا ہے۔ دیکھیے سورۂ شعراء (۳۴، ۳۵) اس کی قوم جسے اس نے اس حد تک بے وقوف اور بے وقعت بنایا تھا کہ وہ اسے اپنا معبود اور اس کی بات کو اپنے رب کی بات ماننے لگ گئے تھے ( دیکھیے زخرف : ۵۴) اس قوم نے بھی اسی کی بات کو دہرا دیا۔