سورة الاعراف - آیت 102

وَمَا وَجَدْنَا لِأَكْثَرِهِم مِّنْ عَهْدٍ ۖ وَإِن وَجَدْنَا أَكْثَرَهُمْ لَفَاسِقِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور ہم نے ان میں سے اکثر کو کسی بھی عہد و پیمان کا پابند نہیں پایا، اور ان میں سے اکثر کو فاسق پایا

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ مَا وَجَدْنَا لِاَكْثَرِهِمْ مِّنْ عَهْدٍ: ’’مِنْ عَهْدٍ ‘‘ (کوئی بھی عہد) کا لفظ نکرہ استعمال ہوا ہے، جس کا عموم ’’ مِنْ ‘‘ سے مزید بڑھ گیا ہے۔ مراد کسی بھی قسم کا عہد ہے، نہ فطری جو ’’اَلَسْتُ بِرَبِّكُمْ ‘‘ کے وقت کیا تھا، نہ شرعی جو پیغمبروں سے عذاب ٹالنے کی درخواست کے وقت کرتے تھے اور نہ عرفی جو وہ آپس میں ایک دوسرے سے کرتے تھے۔ لَفٰسِقِيْنَ: ’’نافرمان‘‘ یعنی کسی عہد کا پاس نہ کرنے والے پکے بے ایمان۔