وَإِن تُطِعْ أَكْثَرَ مَن فِي الْأَرْضِ يُضِلُّوكَ عَن سَبِيلِ اللَّهِ ۚ إِن يَتَّبِعُونَ إِلَّا الظَّنَّ وَإِنْ هُمْ إِلَّا يَخْرُصُونَ
اور اگر آپ ان لوگوں کی بات مانیں گے جن کی زمین میں اکثریت (113) ہے، تو وہ آپ کو اللہ کی راہ سے بھٹکا دیں گے وہ لوگ محض گمان کی پیروی کرتے ہیں، اور بالکل جھوٹی باتیں کرتے ہیں
(113) اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے ایک بہت بڑی خطرناک حقیقت کی خبر دی ہے کہ زمین پر رہنے والے اکثر و بیشتر لوگ پہلے بھی گم گشتہ راہ رہے، اور رہتی دنیا تک یہی حال رہے گا حق کو پانے والے اور اس پر قائم رہنے والے ہمیشہ ہی کم رہے ہیں۔ اس لیے افراد کی کثرت حق وصداقت کی کبھی دلیل نہیں رہی ہے، جیسا کہ نبی کریم (ﷺ) نے فرمایا : کہ میری امت کی ایک جماعت ہمیشہ حق پر رہے گی جو لوگ ان سے الگ ہوجائیں گے، وہ انہیں نقصان نہ پہنچا سکیں گے یہاں تک کہ قیامت آجائے گی، اور وہ اپنے حال پر با قی رہیں گے، اس حدیث کو مسلم نے جابر بن عبد اللہ (رض) سے روایت کی ہے،