سورة المآئدہ - آیت 93

لَيْسَ عَلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جُنَاحٌ فِيمَا طَعِمُوا إِذَا مَا اتَّقَوا وَّآمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ ثُمَّ اتَّقَوا وَّآمَنُوا ثُمَّ اتَّقَوا وَّأَحْسَنُوا ۗ وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے عمل صالح کیا، انہوں نے جو کچھ (پہلے) کھایا اس کا کوئی گناہ (113) نہٰں، اگر وہ متقی اور ایمان والے تھے اور عمل صالح کیا تھا، پھر (اس کے بعد بھی) متقی اور ایمان والے رہے، پھر تقوی اور عمل صالح کی راہ پر گامزن رہے، اور اللہ اچھا کام کرنے والوں کو پسند کرتا ہے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے کھا نے پینے کی تمام چیزوں کو حلال قرار دیا ہے لیکن اس استناء کے ساتھ کہ وہ نص صریح کے ذریعہ حرام کی ہوئی چیزوں سے بچیں، اللہ پر ایمان لائیں اور عمل صالح کریں دوسرے :اتقوا کا عطف پہلے اتقوا پر ہے یعنی جو لوگ ادیان سابقہ کی حلال اشیاء میں سے اسلام میں حرام کی ہوئی چیزوں سے بچے، اور ان کی حرمت پر ایمان لائے، تیسرے اتقوا کا عطف دوسرے اتقوا پر ہے یعنی جنہوں نے تیسری بار ادیان سابقہ میں حلال چیزوں میں سے اسلام میں حرام کی ہوئی چیزوں سے اجتناب کی اور عمل صالح کیا بعض لوگوں نے کہا ہے کہ آیت میں تکرار سے مقصود یہ ہے کہ آدمی کو اللہ کے عذاب کے ڈر سے محرمات سے بچنا چاہیئے، اور حرام میں پڑنے کے ڈر سے شہبات سے بچنا چاہئے۔ اور اپنے آپ کو خست اور ذلت سے دور رکھنے کے لیے بعض مباح چیزوں سے بھی بچنا چاہیے۔