وَلَوْ أَنَّ أَهْلَ الْكِتَابِ آمَنُوا وَاتَّقَوْا لَكَفَّرْنَا عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَلَأَدْخَلْنَاهُمْ جَنَّاتِ النَّعِيمِ
اور اگر اہل کتاب ایمان کی راہ (91) اختیار کرتے اور اللہ سے ڈرتے، تو ہم ان کے گناہوں کو درگذر کردیتے، اور انہیں نعمتوں والی جنت میں داخل کرتے
91۔ ان کے ان تمام سیئات و معاصی کے باوجود اگر وہ رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) اور ان پر نازل شدہ قرآن پر ایمان لے آتے، اور آئندہ کے لیے کبیرہ گناہوں سے باز آجاتے، تو اللہ ان کے گناہوں کو معاف کردیتا، اور دیگر مسلمانوں کے ساتھ انہیں جنت میں داخل کرتا۔ یہ آیت یہود و نصاری کے کثرتِ معاصی اللہ کی رحمت واسعہ، اور ہر گناہ گار کے لیے توبہ کا دروازہ ہر وقت کھلا رہنے کی دلیل ہے، اور اس بات کی بھی دلیل ہے کہ اسلام حالت کفر کے تمام گناہوں کو مٹا دیتا ہے، اور یہ کہ اہل کتاب جب تک اسلام کو قبول نہیں کریں گے جنت میں داخل نہیں ہوں گے، اور یہ کہ آخرت میں نجات و سعادت کے لیے ایمان کے ساتھ تقوی اور عمل صالح بھی ضروری ہے۔