سورة البينة - آیت 8

جَزَاؤُهُمْ عِندَ رَبِّهِمْ جَنَّاتُ عَدْنٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۖ رَّضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ ۚ ذَٰلِكَ لِمَنْ خَشِيَ رَبَّهُ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

) ان کا بدلہ ان کے رب کے نزدیک ہمیشہ رہنے والے باغات ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں، ان میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔ اللہ ان سے راضی (6) ہوگیا اور وہ اس سے راضی ہوگئے۔ یہ اجر اس کے لئے ہے جو اپنے رب سے ڈرتاہے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(8) اور موت کے بعد جب وہ اپنے رب سے ملیں گے تو رہائش کے لئے انہیں باغات عدن ملیں گے جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی، ان جنتوں میں وہ ہمیشہ رہیں گے وہاں سے کبھی نہیں نکلیں گے اور نہ انہیں موت آئے گی اور وہاں انہیں ایسا آرام ملے گا جس سے زیادہ آرام و راحت کا تصور بھی نہیں کا جاسکتا۔ ان کے ایمان اور اطاعت و بندگی کے سبب اللہ تعالیٰ ان سے راضی ہوجائے گا اور اللہ تعالیٰ کا ان پر جو فضل و کرم ہوگا اور انہیں جو جنت اور اس کی بیش بہا نعمتیں ملیں گی، اس کے سبب وہ بندگان نیک بھی اپنے رب سے راضی ہوجائیں گے۔ اللہ تعالیٰ نے آیت کے آخر میں فرمایا کہ یہ جزائے عظیم اس بندے کو ملے گا جو دنیا میں اپنے رب سے ڈرتا رہے گا، اس کی نافرمانی نہیں کرے گا اس کی ا طاعت و بندگی میں اپنی زندگی گزارے گا یہاں تک کہ اس کی موت آجائے۔