سورة المطففين - آیت 8
وَمَا أَدْرَاكَ مَا سِجِّينٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور آپ کو کیا معلوم کہ ” سجین“ کیا ہے
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(8/9) اور سجین کی تفسیر یہ بیان کی کہ وہ ایک لکھی ہوئی کتاب ہے، یعنی ایسی کتاب جس میں شیاطین، کفار، فاسقوں اور فاجروں کے برے اعمال لکھے جاتے ہیں، فتادہ، سعید بن جبیر، مقاتل اور کعب کا قول ہے، کہ ” سجین“ ساتویں زمین کے نیچے ایک چٹان ہے، جس کے نیچے فاجروں کے نامہ ہائے اعمال دبا دیئے جاتے ہیں۔ مجاہد کا بھی یہی قول ہے۔ اخفش، مبرد اور زجاج وغیرہ نے ﴿إِنَّ كِتَابَ الْفُجَّارِ لَفِي سِجِّينٍ Ĭ کا مفہوم یہ بیان کیا ہے کہ وہ فجار حبس دوام اور شدید تنگی میں ہیں، یعنی روز قیامت وہ نہایت ہی ذلت و روسائی سے دوچار ہوں گے۔