سورة المرسلات - آیت 39

فَإِن كَانَ لَكُمْ كَيْدٌ فَكِيدُونِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

پس اگر تمہارے پاس کوئی تدبیر ہے تو اسے میرے خلاف کر گذرو

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

39] (39)اگر اپنی نجات کے لئے کوئی بھی تدبیر کرسکتے ہو تو میرے عذاب سے بچنے کے لئے کر ڈالو۔ مفسرین لکھتے ہیں: کہ اس انداز کلام سے مقصود جہنمیوں کو روحانی عذاب دینا ہوگا۔ جو جسمانی عذاب سے زیادہ سخت ہوگا، ورنہ معلوم ہے کہ اس دن جہنمی بے یارو مددگار ہوں گے، ان کے دل و دماغ پر حسرت و ناامیدی کا ایک کثیف بادل چھایا ہوگا، اور اپنی نجات سے قطعی طور پر ناامید ہوچکے ہوں گے۔