سورة الجن - آیت 20

قُلْ إِنَّمَا أَدْعُو رَبِّي وَلَا أُشْرِكُ بِهِ أَحَدًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

آپ کہہ دیجیے میں تو صرف اپنے رب کو پکارتا (14) ہوں، اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں بناتا ہوں

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(20) آیت (20)سے (23) تک کا سبب نزول یہ ہے کہ کفار قریش نے نبی کریم (ﷺ) سے کہا کہ تم نے ایک بڑی بات کا دعویٰ کردیا ہے اور اپنے لئے تمام لوگوں کی عداوت خرید لی ہے، تم اپنی اس دعوت سے باز آجاؤ، اور ہم لوگ تمہاری حفاظت کریں گے تو اللہ تعالیٰ نے آپ کو وہ باتیں کہنے کا حکم دیا جن کا ذکر ان آیات میں آیا ہے : اللہ تعالیٰ نے فرمایا : اے میرے نبی ! آپ کہہ دیجیے کہ میں اپنے رب کی عبادت کرتا ہوں اور صرف اسی کو پکارتاہوں، اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں بناتا ہوں اور یہ کوئی ایسی بری بات نہیں ہے جس کے سبب تم سب میری عداوت پر متفق ہوگئے ہو۔