سورة القلم - آیت 51
وَإِن يَكَادُ الَّذِينَ كَفَرُوا لَيُزْلِقُونَكَ بِأَبْصَارِهِمْ لَمَّا سَمِعُوا الذِّكْرَ وَيَقُولُونَ إِنَّهُ لَمَجْنُونٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور کفار جب آپ سے قرآن (17) سنتے ہیں تو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وہ مارے غیظ و غضب کے آپ کو اپنی نگاہوں سے پھسلا دیں گے، اور کہتے ہیں یہ دیوانہ آدمی ہے
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(51) کفار قریش اور دیگرکفار عرب نبی کریم (ﷺ) سے شدیدبغض و عداوت رکھتے تھے، آپ جب بھی قرآن کی تلاوت کرتے تو وہ لوگ آپ کو ایسی عداوت اور نفرت بھری نگاہوں سے دیکھتے کہ اگر اللہ آپکی حفاظت نہ کرتا تو آپ ان کی بری نظر کے زیر اثر ہوجاتے، لیکن اللہ کا فضل ہمیشہ آپ کے شامل حال رہا ہے مشرکین کہتے کہ محمد کو جنون لاحق ہوگیا ہے اسی لئے ایسی بہکی بہکی باتیں کرتا ہے۔