سورة الملك - آیت 30

قُلْ أَرَأَيْتُمْ إِنْ أَصْبَحَ مَاؤُكُمْ غَوْرًا فَمَن يَأْتِيكُم بِمَاءٍ مَّعِينٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

آپ کہہ دیجیے کہ اگر تمہارا پانی (18) زمین کی تہ میں چلا جائے، تو کون ہے جو تمہارے لئے صاف نتھرا پانی لائے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(30) آخری آیت میں اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) کی زبانی مشرکین کو یہ بات بتائی کہ تمام نعمتیں بندوں کو اسی ذات واحد کی طرف سے ملی ہیں، بالخصوص پانی جس کے ذریعہ اللہ نے تمام زندہ چیزوں کو پیدا کیا ہے۔ اگر اللہ تعالیٰ اس پانی کو زمین کی آخری تہ میں پہنچادے، تو اس کے سوا کوئی ہے جو تمہیں صاف و شفاف پانی عطا کرے؟ جو اب معلوم ہے کہ کوئی نہیں ہے اور جب بات ایسی ہے تو پھر اس اللہ کو چھوڑ کر دوسروں کو کیوں پوجتے ہو، کیوں دوسروں کو اس کا شریک بناتے ہو؟ وباللہ التوفیق