يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ مِنْ أَزْوَاجِكُمْ وَأَوْلَادِكُمْ عَدُوًّا لَّكُمْ فَاحْذَرُوهُمْ ۚ وَإِن تَعْفُوا وَتَصْفَحُوا وَتَغْفِرُوا فَإِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ
اے ایمان والو ! بے شک تمہاری بیویوں اور تمہاری اولاد میں سے بعض تمہارے دشمن (١٢) ہیں، پس تم ان سے بچ کر رہو، اور اگر تم معاف کر دو گے اور درگذر کرو گے اور بخش دو گے تو بے شک اللہ بڑا بخشنے والا اور بے حد رحم کرنے والا ہے
(14) مکہ کے بعض افراد نے اسلام لانے کے بعد ہجرت کی نیت کی تو ان کی بیویوں اور بال بچوں نے انہیں ہجرت کرنے سے روک دیا۔ اللہ تعالیٰ نے انہی مسلمانوں کو حکم دیا کہ وہ اپنے بال بچوں سے بچ کر رہیں اور ان کی خواہش کے مطابق اللہ کی مرضی کے کاموں سے نہ رکیں، ابن جریر نے ابن عباس (رض) سے روایت کی ہے کہ اس آیت کے مذکورہ بالا حصہ کے نازل ہونے کے بعد جب کوئی مسلمان اپنے بال بچوں کی جانب سے ہجرت سے روکا جاتا تو انہیں دھمکی دیتا کہ انہوں نے اسے روکا تو وہ انہیں سزا دے گا تو آیت کا دوسرا حصہ : (وان تعفوا وتصفحوا) الآیۃ نازل ہوا، جس میں انہیں عفو و درگزر کا طریقہ اختیار کرنے کی نصیحت کی گئی، اس لئے کہ اللہ بڑا عفو و درگذر کرنے والا ہے، اور وہ عفو و درگذر کرنے والے کو پسند کرتا ہے اور اس کے بدلے میں اجر عظیم عطا کرتا ہے۔