لِلْفُقَرَاءِ الْمُهَاجِرِينَ الَّذِينَ أُخْرِجُوا مِن دِيَارِهِمْ وَأَمْوَالِهِمْ يَبْتَغُونَ فَضْلًا مِّنَ اللَّهِ وَرِضْوَانًا وَيَنصُرُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ ۚ أُولَٰئِكَ هُمُ الصَّادِقُونَ
وہ مال ان فقیر مہاجرین کے لئے ہے جو اپنے گھروں اور مال و دولت سے نکال (6) دئیے گئے، وہ لوگ اللہ کے فضل اور اس کی خوشنودی کے طلبگار تھے، اور اللہ اور اس کے رسول کی مدد کرتے تھے، وہی لوگ سچے تھے
(6) اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے بیان فرمایا ہے کہ مال فئی میں جن لوگوں کا گزشتہ آیت میں حق بتایا گیا ہے، ان میں سب سے زیادہ اہتمام اور ہمدردی کے مستحق وہ مہاجر فقراء ہیں جنہوں نے اللہ کی رضا اور اس کے دین کی مدد کے لئے اپنا گھر بار چھوڑ دیا اور مدینہ اس حال میں پہنچے کہ ان کے پاس نہ کھانے کے لئے روٹی تھی اور نہ تن ڈھانکنے کے لئے کپڑا اور چونکہ ان کے اخلاص عمل کے ذریعہ ان کے دعوے ایمان کی تصدیق ہوتی تھی، ان کا انگ انگ بتا رہا تھا کہ انہوں نے سب کچھ صرف اللہ کے لئے لٹایا ہے، اسی لئے اللہ تعالیٰ نے انہیں ” صادقین“ کے لقب سے نوازا۔