سورة الواقعة - آیت 81
أَفَبِهَٰذَا الْحَدِيثِ أَنتُم مُّدْهِنُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
کیا تم اس کلام الٰہی کے سلسلے میں (کافروں کے ساتھ) نرم رویہ اختیار کرتے ہو
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
آیت (81) میں اللہ تعالیٰ نے قرآن کے بارے میں فرمایا کہ لوگو ! کیا تم ایسی معزز و مکرم کتاب اور رب العالمین کی بات کو جھٹلاتے ہو اور اس کی تصدیق نہیں کرتے ہو۔ عوفی نے ابن عباس (رض) سے ” مدھنون“ کی تفسیر ” مکذبون غیر مصدقین“ نقل کی ہے۔ عربی زبان میں ” ادھان“ کا معنی تکذیب، کفر اور نفاق بیان کیا گیا ہے۔ اس اعتبار سے بھی آیت کا معنی یہ ہوگا کہ لوگو ! کیا تم منافقین کی باتوں میں آ کر اللہ کے کلام کو جھٹلاتے ہو، اور اس کا انکار کرتے ہو؟! حالانکہ یہ عظیم کتاب تم سے تقاضا کرتی ہے کہ تم اس پر ایمان لے آؤ اور اس کی تعلیمات کو اپنی زندگی میں جاری و ساری کرلو۔