فِيهِمَا مِن كُلِّ فَاكِهَةٍ زَوْجَانِ
ان دونوں میں ہر پھل کی دو قسمیں ہوں گی
اور ان دونوں میں ہر پھل کی دو قسمیں ہوں گی اور ہر ایک کا مزا جداگانہ نہ ہوگا۔ بعض مفسرین نے لکھا ہے کہ ایک قسم تازہ ہوگی اور دوسری خشک اور دونوں لذت میں ایک دوسرے سے بڑھ کر ہوں گی۔ امام بخاری نے عبداللہ بن قیس سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ (ﷺ) نے فرمایا :” دو باغ ایسے ہوں گے جن کے برتن اور تمام اسباب چاندی کے ہوں گے اور دو باغ ایسے ہوں گے جن کے برتن اور تمام اسباب سونے کے ہوں گے اور اہل جنت اور اللہ کی دید کے درمیان جنت عدن میں اس کے چہرے کبریائی کی چادر حائل ہوگی۔ “ قرآن کریم میں ان نعمتوں کا ذکر بلاشبہ سننے والوں کو عمل صالح کی ترغیب دلاتا ہے اور برائی سے ڈراتا ہے اور یہ چیز اللہ کی عظیم نعمت ہے، پھر ان سے زیادہ خوش قسمت کون ہوگا جنہیں اللہ تعالیٰ آخرت میں ان نعمتوں سے نوازے گا۔