فَاسْتَجَابَ لَهُمْ رَبُّهُمْ أَنِّي لَا أُضِيعُ عَمَلَ عَامِلٍ مِّنكُم مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَىٰ ۖ بَعْضُكُم مِّن بَعْضٍ ۖ فَالَّذِينَ هَاجَرُوا وَأُخْرِجُوا مِن دِيَارِهِمْ وَأُوذُوا فِي سَبِيلِي وَقَاتَلُوا وَقُتِلُوا لَأُكَفِّرَنَّ عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَلَأُدْخِلَنَّهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ ثَوَابًا مِّنْ عِندِ اللَّهِ ۗ وَاللَّهُ عِندَهُ حُسْنُ الثَّوَابِ
پس ان کے رب نے ان کی دعا قبول کرلی کہ میں تم میں سے کسی کا نیک عمل (132) ضائع نہیں کرتا، چاہے وہ مرد ہو یا عورت، تم سب آپس میں برابر ہو، پس جن لوگوں نے ہجرت کی، اور اپنے گھروں سے نکالے گئے، اور میری راہ میں انہیں تکلیف دی گئی، اور جہاد کیا، اور قتل کیے گئے، میں ان کے گناہوں کو ضرور معاف کردوں گا، اور انہیں ایسی جنتوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی، اللہ کی جانب سے ان کو یہ اجر ملے گا، اور اللہ کے پاس اچھا بدلہ ہے
اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے خبر دی ہے کہ ان مؤمنوں کی دعا اللہ نے قبول کرلی، اور انہیں بشارت دی کہ میں اپنے کسی نیک بندے کا عمل ضائع نہیں کرتا، چاہے مرد ہو یا عورت۔ ترمذی، حاکم اور سعید بن منصور نے ام سلمہ (رض) سے روایت کی ہے، انہوں نے رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) سے کہا کہ اے اللہ کے رسول ! ہجرت کا ذکر کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے عورتوں کا نام نہیں لیا ہے؟ تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی : ۔ کہ مرد ہو یا عورت میں کسی کا اجر ضائع نہیں کرتا۔سے آخرت آیت تک عامل کے عمل کی تفصیل ہے۔