بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے
سورۃ النجم مکی ہے، اس میں باسٹھ آیتیں اور تین رکوع ہیں تفسیر سورۃ النجم نام : اس سورت کا پہلا لفظ ” النجم“ ہے، یہی اس کا نام رکھ دیا گیا ہے۔ زمانہ نزول : جمہور علمائے تفسیر کے نزدیک پوری سورت مکی ہے، ابن مردویہ نے ابن عباس (رض) سے روایت کی ہے کہ سورۃ النجم مکہ میں نازل ہوئی تھی، بخاری و مسلم اور دیگر محدثین نے عبد اللہ بن مسعود (رض) سے روایت کی ہے کہ پہلی سورت جس میں ” سجدہ“ نازل ہوا تھا، سورۃ النجم ہے، چنانچہ آپ (ﷺ) نے سجدہ کیا اور تمام لوگوں نے سجدہ کیا، صرف ایک آدمی کو میں نے دیکھا کہ اس نے ایک مٹھی مٹی لے کر اس پر سجدہ کرلیا تو میں نے اس کے بعد دیکھا کہ وہ شخص حالت کفر میں قتل کردیا گیا وہ شخص امیہ بن خلف تھا بعض روایتوں میں اس کا نام عتبہ بن ربیعہ بتایا گیا ہے۔ بعض محدثین (مثلاً اسود بن یزید، ابواسحاق اور زہیر بن معاویہ) نے عبداللہ بن مسعود (رض) کی مذکور بالا روایت میں، اس بات کی صراحت کردی ہے کہ سورۃ النجم پہلی سورت ہے جسے رسول اللہ (ﷺ) نے کفار قریش کے مجمع عام کے سامنے پڑھی تھی، اور جب آپ (ﷺ) نے آخر میں سجدہ کیا تو کفار بھی سجدہ میں چلے گئے صرف ایک شخص نے سجدہ نہیں کیا جس کا ذکر اوپر آچکا ہے۔