أَفَلَمْ يَنظُرُوا إِلَى السَّمَاءِ فَوْقَهُمْ كَيْفَ بَنَيْنَاهَا وَزَيَّنَّاهَا وَمَا لَهَا مِن فُرُوجٍ
کیا انہوں نے اپنے اوپر آسمان (٥) کو نہیں دیکھا ہے، ہم نے اسے کس طرح بنایا ہے، اسے ستاروں سے مزین کیا ہے، اور اس میں کوئی شگاف نہیں ہے
(5) عقیدہ بعث بعد الموت کو ہی مشرکین مکہ کے دل و دماغ میں بٹھانے کے لئے کہا جا رہا ہے کہ یہ منکرین بعث بعدالموت اور یہ منکرین روز قیامت کیا اپنی آنکھوں سے اپنے سروں کے اوپر اونچے آسمان کو نہیں دیکھتے ہیں کہ کس طرح اللہ نے بغیر دیکھے جانے والے ستونوں کے سہارے اسے قائم و ثابت رکھا ہوا ہے اور اسے آفتاب و ماہتاب اور ان گنت ستاروں کے ذریعہ مزین کیا ہوا ہے اور اس میں کوئی شگاف نہیں ہے، کیا وہ اللہ جو ایسے آسمان کی تخلیق پر قادر ہے، وہ مردوں کو دوبارہ زندہ کرنے پر قادر نہیں ہے؟ وہ یقیناً اس بات پر قادر ہے کہ جسے اس نے پہلی بار پیدا کیا ہے اور پھر اسے موت کے گھاٹ اتار دے گا اسے دوبارہ زندہ کرے گا۔