أَفَلَمْ يَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَيَنظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ ۚ دَمَّرَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ ۖ وَلِلْكَافِرِينَ أَمْثَالُهَا
کیا انہوں نے زمین میں سفر کرکے دیکھا نہیں کہ ان کافروں کا کیسا انجام (٤) ہوا جو ان سے پہلے گذر چکے ہیں، اللہ نے ان کے اوپر سے ان کے گھروں کو تباہ کردیا، اور مکہ کے کافروں کے لئے بھی ایسی ہی سزا ہے
(4) اللہ تعالیٰ نے مشرکوں کی زجر و توبیخ کی ہے اور اپنے گرد و نوح میں پائی جانے والی کافر قوموں کی ہلاکت و بربادی کے آثار دیکھ کر ان سے عبرت حاصل کرنے کی نصیحت کی ہے اور کہا ہے کہ اللہ نے ان کے کفر و شرک اور تکذیب انبیاء کی وجہ سے کس طرح انہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکا اور ان کی بستیوں کو تہہ و بالا کردیا، نیز فرمایا کہ ہر دور میں کافروں کا ایسا ہی انجام ہوا ہے اور ہوتا رہے گا اس لئے مشرکین مکہ سوچتے کیوں نہیں کہ کہیں ان کا انجام بھی ایسا ہی نہ ہو۔