قُلِ اللَّهُ يُحْيِيكُمْ ثُمَّ يُمِيتُكُمْ ثُمَّ يَجْمَعُكُمْ إِلَىٰ يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا رَيْبَ فِيهِ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ
آپ کہہ دیجیے کہ اللہ ہی تمہیں زندگی دیتا ہے، پھر تمہیں موت دیتا ہے، پھر تمہیں قیامت کے دن جمع کرے گا، جس میں کوئی شبہ نہیں ہے، لیکن اکثر لوگ نہیں سمجھتے ہیں
اللہ تعالیٰ نے آیت (26) میں ان کے اس شبہ کی تردید کرتے ہوئے نبی کریم (ﷺ) کی زبانی فرمایا کہ اے کفار قریش ! تمہیں زمانہ ہلاک نہیں کردیتا ہے، بلکہ اللہ تمہیں زندگی دیتا ہے اور وہ تمہیں موت کے گھاٹ اتارتا ہے، اور جب قیامت کا دن آئے گا تو وہ تمہیں دوبارہ زندہ کر کے میدان محشر میں اکٹھا کرے گا، اس میں کوئی شبہ نہیں ہے، اس لئے کہ جو پہلی بار پیدا کرنے پر قادر ہے، وہ یقیناً دوبارہ پیدا کرنے پر قادر ہے، لیکن اکثر و بیشتر لوگ جنہیں اللہ کے قادر مطلق ہونے پر ایمان نہیں ہے اور جو اپنی تخلیق کے بارے میں غور نہیں کرتے ہیں وہ اس حقیقت کے ادراک سے قاصر ہیں۔