سورة الجاثية - آیت 22
وَخَلَقَ اللَّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ وَلِتُجْزَىٰ كُلُّ نَفْسٍ بِمَا كَسَبَتْ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور اللہ نے آسمانوں اور زمین کو خاص مقصد سے پیدا (١٤) کیا ہے، اور تاکہ ہر شخص کو اس کے کئے کا بدلہ چکایا جائے، اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(14) اوپر جو بات کہی گئی ہے، اسی کی تاکید کے طور پر اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے آسمانوں اور زمین کو اظہار حق اور عدل و انصاف قائم کرنے کے لئے پیدا کیا ہے اور نیک و بد کا برابر ہونا حق کے منافی اور عدل و انصاف کے خلاف ہوگا۔ آسمانوں اور زمین کی تخلیق کا مقصد ہی یہ ہے کہ زمین پر رہنے والے جو جن و انس اس کی بندگی کریں، انہیں اچھا بدلہ دیا جائے گا اور جو اس کی نافرمانی کریں انہیں ان کے برے کرتوتوں کے بدلے عذاب میں مبتلا کیا جائے۔