سورة الجاثية - آیت 5

وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَمَا أَنزَلَ اللَّهُ مِنَ السَّمَاءِ مِن رِّزْقٍ فَأَحْيَا بِهِ الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا وَتَصْرِيفِ الرِّيَاحِ آيَاتٌ لِّقَوْمٍ يَعْقِلُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور رات اور دن کے بدلتے رہنے میں، اور اللہ نے آسمان سے جوروزی (بارش) اتاری ہے، جس کے ذریعہ وہ زمین کو مردہ ہوجانے کے بعد زندگی دیتا ہے، (اس میں) اور ہواؤں کو مختلف سمتوں میں بدلنے میں، عقل وخرد والوں کے لئے نشانیاں ہیں

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

رات اور دن کا ایک دوسرے کے بعد پورے انتظام کے ساتھ آتے رہنا، موسم کی تبدیلی کے مطابق دونوں کا چھوٹا اور بڑا ہونا اور آسمان سے بارش کا نزول جس سے مردہ زمین میں جان پڑجاتی ہے اور ہواؤں کا رد و بدل، کبھی باد صبح گاہی ہے، تو کبھی شام کے وقت چلنے والی ہوا ہے، کبھی شمالی ہے تو کبھی جنوبی ہے اور کبھی باد سموم ہے تو کبھی آندھی ہے، ان سب تصرفات پر اللہ کے سوا کس کا اختیار ہے، وہی تو ہے جو ان تمام قدرتوں کا مالک ہے، اور ان میں اہل خرد کے لئے واقعی بڑی بڑی نشانیاں ہیں جو انسانوں کو صرف اسی ذات واحد کی عبادت کی طرف بلاتی ہیں۔