سورة فصلت - آیت 31

نَحْنُ أَوْلِيَاؤُكُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الْآخِرَةِ ۖ وَلَكُمْ فِيهَا مَا تَشْتَهِي أَنفُسُكُمْ وَلَكُمْ فِيهَا مَا تَدَّعُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

ہم دنیا کی زندگی میں تمہارے دوست اور مددگار (٢١) رہے، اور آخرت میں بھی رہیں گے، اور وہاں تمہیں ہر وہ چیز ملے گی جس کا تمہارا نفس خواہش کرے گا اور ہر وہ چیز جس کی تم تمنا کرو گے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(21) فرشتے ان سے یہ بھی کہتے ہیں کہ ہم لوگ دنیا اور آخرت دونوں جگہ آپ سے محبت کرنے والے ہیں، اس لئے کہ ہمارے اور آپ کے درمیان قدر مشترک اللہ کی طاعت و بندگی ہے، جس طرح شیاطین کافروں سے محبت رکھتے ہیں، اس لئے کہ ان کے درمیان قدر مشترک اللہ کی نافرمانی اور رحمت سے دوری ہے۔ ابن کثیر کہتے ہیں : فرشتے مومنوں سے جان کنی کے وقت کہتے ہیں کہ ہم دنیا میں آپ کے ساتھ رہے ہیں، آپ کی رہنمائی کرتے رہے ہیں، خیر کی توفیق دیتے رہے ہیں اور اللہ کے حکم سے آپ کی حفاظت کرتے رہے ہیں اور قیامت کے دن بھی ہم آپ کے ساتھ ہوں گے۔ قبروں میں اور صور اسرافیل کے وقت آپ کے مونس ہوں گے، قبروں سے اٹھائے جانے کے وقت آپ کو اطمینان دلائیں گے اور ہم آپ کو پل صراط پار کرا کے جنت تک پہنچا دیں گے۔ اور جنت میں آپ لوگوں کو ہر وہ چیز ملے گی جسے آپ کا دل چاہے گا اور جس سے آپ کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں گی،