وَقَالُوا لِجُلُودِهِمْ لِمَ شَهِدتُّمْ عَلَيْنَا ۖ قَالُوا أَنطَقَنَا اللَّهُ الَّذِي أَنطَقَ كُلَّ شَيْءٍ وَهُوَ خَلَقَكُمْ أَوَّلَ مَرَّةٍ وَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ
اور وہ اپنے چمڑوں سے کہیں گے (١٥) تم نے ہمارے خلاف کیوں گواہی دی ہے، وہ کہیں گے، ہمیں اس اللہ نے قوت گویائی دے دی ہے، جس نے ہر چیز کو قوت گویائی دی ہے، اور اسی نے تمہیں پہلی بار پیدا کیا ہے، اور اسی کے پاس تمہیں لوٹ کر جانا ہے
(15) اہل شرک اپنے اعضائے جسم کا یہ حال دیکھ کر دم بخود ہوجائیں گے اور اپنے چمڑوں سے (جن سے آواز نکل رہی ہوگی، اور جنہیں اللہ تعالیٰ اس دن عقل و فہم دے گا) کہیں گے، جنہیں بالعموم تکلیف کا احساس زیادہ شدید ہوتا ہے کہ تم نے ہمارے خلاف ایسی گواہی کیوں دی ہے جو تمہارے درود و الم کا سبب ہوگا ؟ ! تو وہ کہیں گے کہ یہ گواہی ہمارے ذریعہ اس اللہ نے دلوائی ہے جس نے ہر حیوان کو قوت گویائی دی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ تمہیں اپنے اعضاء کی قوت گویائی پر حیرت کیوں ہوتی ہے، یہ تو اس اللہ کا حکم ہوگا جس نے تمہیں پہلی بار پیدا کیا ہے، تو جس نے تمہیں پہلی بار پیدا کیا ہے وہ یقیناً تمہارے اعضاء کو قوت گویائی دینے پر قادر ہے اور یاد رکھو کہ تمہیں لوٹ کر اسی کے پاس جانا ہے، یعنی وہی تمہیں دوبارہ زندہ کرے گا اور تم اس میدان محشر میں جمع ہو کر اپنے کرتوتوں کا حساب چکاؤ گے جس میں جمع شدہ مشرکین کی ذلت و اہانت کی اس آیت میں منظر کشی کی گئی ہے۔ والعیاذ باللہ