سورة غافر - آیت 66

قُلْ إِنِّي نُهِيتُ أَنْ أَعْبُدَ الَّذِينَ تَدْعُونَ مِن دُونِ اللَّهِ لَمَّا جَاءَنِيَ الْبَيِّنَاتُ مِن رَّبِّي وَأُمِرْتُ أَنْ أُسْلِمَ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اے میرے نبی ! آپ کہہ دیجئے، مجھے منع (٣٧) کردیا گیا ہے کہ میں اللہ کے سوا ان جھوٹے معبودوں کی بندگی کروں جنہیں تم پکارتے ہو، جب کہ میرے رب کی طرف سے میرے پاس کھلی نشانیاں آچکی ہیں، اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں سارے جہان کے رب کے سامنے اپنا سرجھکائے رکھوں

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

(37) نبی کریم (ﷺ) کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ اپنی قوم سے برملا کہہ دیں کہ میں ان بتوں کی عبادت اور انہیں پکارنے سے قطعی طور پر روک دیا گیا ہوں، جن کی تم لوگ عبادت کرتے ہو اور جنہیں پکارتے ہو، میرے پاس میرے رب کی جانب سے کھلے دلائل اور واضح براہین آگئے ہیں، عبادت کے لائق صرف اسی کی ذات ہے، اور غیروں کی پرستش باطل اور شرک اکبر ہے اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ اپنی گردن رب العالمین کے سامنے جھکائے رکھوں، اسی کے اوامرونواہی کے اتباع کروں اور اپنا ہر معاملہ اسی کے سپرد کر دوں۔