فَسَتَذْكُرُونَ مَا أَقُولُ لَكُمْ ۚ وَأُفَوِّضُ أَمْرِي إِلَى اللَّهِ ۚ إِنَّ اللَّهَ بَصِيرٌ بِالْعِبَادِ
پس میں جو کچھ تم سے کہہ رہا ہوں عنقریب ہی اسے یاد کرو گے، اور میں اپنا معاملہ اللہ کے سپرد کرتا ہوں، بے شک اللہ اپنے بندوں کے حالات پر پوری نظر رکھتا ہے
مرد مومن نے کہا : لوگو ! جب عذاب الٰہی تمہیں چاروں طرف سے گھیر لے گا اس وقت مجھے اور میری باتیں یاد کرو گے، اور میں اپنا معاملہ اللہ کے حوالے کرتا ہوں وہ اپنے فرمانبردار اور نافرمان تمام بندوں سے خوب واقف ہے۔ وہ بہتر جانتا ہے کہ کون جزائے خیر کا مستحق ہے اور کون عذاب کا۔ مفسرین لکھتے ہیں کہ مرد مومن کی اس بات میں فرعونیوں کے لئے عذاب کی دھمکی تھی۔ اور یہ بات اس نے اس وقت کہی جب کافروں نے اسے قتل کرنا چاہا۔ مقاتل کہتے ہیں کہ وہ مرد مومن بھاگ کر پہاڑ کی طرف چلا گیا اور کفار اسے پکڑ نہیں پائے۔