وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا مُوسَىٰ بِآيَاتِنَا وَسُلْطَانٍ مُّبِينٍ
اور ہم نے موسیٰ کو اپنی نشانیوں (١٣) اور کھلی دلیل کے ساتھ بھیجا
(13) قرآن کریم اپنے معہود طریقہ کے مطابق نبی کریم (ﷺ) کی تسلی کے لئے موسیٰ (علیہ السلام) اور ان کی قوم کا واقعہ بیان کر رہا ہے اور یہ بتا رہا ہے کہ بہرحال دنیا اور آخرت میں اچھا انجام اور کامیابی آپ (ﷺ) کو ہی حاصل ہوگی۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اے ہمارے نبی ! ہم نے آپ سے پہلے موسیٰ کو اپنی نشانیاں، دلائل اور ایک بہت ہی کھلا برہان دے کر فرعون، ہامان اور قارون کے پاس بھیجا تھا۔ فرعون ملک مصر میں قبطیوں کا بادشاہ تھا، ہامان اس کا وزیر تھا اور قارون بنی اسرائیل کا ایک فردتھا اور اپنے دور کا بہت ہی بڑا مالدار تھا۔ دولت و حشمت نے اسے کبر و غرور میں مبتلا کردیا تھا اور فرعون کے ساتھ جا ملا تھا۔ آیت میں ﴿ سُلْطَانٍ مُبِينٍ﴾سے مراد تو رات ہے۔