قُلِ اللَّهُمَّ فَاطِرَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ عَالِمَ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ أَنتَ تَحْكُمُ بَيْنَ عِبَادِكَ فِي مَا كَانُوا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ
اے میرے نبی ! آپ کہیے، اے میرے اللہ ! آسمانوں اور زمین کو پیدا کرنے والے (٣٠) غائب اور حاضر کے جاننے والے، تو ہی اپنے بندوں کے درمیان اس چیز (یعنی توحید باری تعالیٰ) کے بارے میں فیصلہ کرے گا جس میں وہ آپس میں اختلاف کرتے ہیں
30 -نبی کریم (ﷺ) کو تعلیم دی جا رہی ہے کہ جب ان کے اور کافروں کے درمیان اختلاف شدید ہوجائے اور وہ تنگ دل ہونے لگیں، تو اپنے رب کی طرف تیزی کے ساتھ لپکیں، دعا کریں اور خشوع و خضوع کے ساتھ کہیں کہ اے آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے اور غائب و حاضر کے جاننے والے تو ہی اپنے مومن و کافر بندوں کے درمیان ان باتوں میں فیصلہ کرنے والا ہے جن میں وہ اختلاف کرتے ہیں تو حق کی طرف میری رہنمائی کرے۔