سورة الزمر - آیت 24

أَفَمَن يَتَّقِي بِوَجْهِهِ سُوءَ الْعَذَابِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۚ وَقِيلَ لِلظَّالِمِينَ ذُوقُوا مَا كُنتُمْ تَكْسِبُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

کیا جو شخص قیامت کے دن بد ترین عذاب (١٨) سے اپنے چہرے کے ذریعہ بچے گا ( اس کے برابر ہوگا جو جنت میں عیش کرے گا) اور ظالموں سے کہا جائے گا کہ تم جو کچھ کیا کرتے تھے اس کا مزا چکھو

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(18) سخت دل کفار و مشرکین کا دنیا میں یہ حال بیان کیا گیا کہ وہ ضلالت کی وادیوں میں بھٹکتے رہتے ہیں اور آخرت میں ان کا حال یہ ہوگا کہ ان کے ہاتھ پیٹھ کی طرف یا گردن کے ساتھ باندھ دیئے جائیں گے اور اوندھے منہ جہنم میں ڈال دیئے جائیں گے، اللہ تعالیٰ نے ان کی شقاوت و بدنصیبی بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ کیا وہ لوگ ان کے مانند ہو سکتے ہیں جو جنت کے باغوں میں پرامن زندگی گذار رہے ہوں گے؟ عطاء اور ابن زید کہتے ہیں کہ جہنمی کے دونوں ہاتھ اس کی پیٹھ کی طرف باندھ کر چہرہ کے بل آگ میں ڈال دیا جائے گا اور مجاہد کہتے ہیں کہ اسے چہرہ کے بل جہنم میں گھسیٹا جائے گا اور ظالم جہنمیوں سے زجر و توبیخ کے طور پر کہا جائے گا کہ اپنے کرتوتوں کا مزا چکھتے رہو۔