سورة يس - آیت 35
لِيَأْكُلُوا مِن ثَمَرِهِ وَمَا عَمِلَتْهُ أَيْدِيهِمْ ۖ أَفَلَا يَشْكُرُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
تاکہ لوگ اس کے پھل کھائیں، اور ان چیزوں کو ان کے ہاتھوں نے نہیں بنایا، تو کیا یہ لوگ شکر ادا نہیں کریں گے
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
آدمی ان تمام نعمتوں سے مستفید ہوتا ہے، پھلوں اور دانوں کو کھاتا ہے اور ان پھلوں میں سے کسی کا رس نکالتا ہے تو کسی کو خشک کرلیتا ہے، یعنی مختلف طریقوں سے انہیں استعمال کرتا ہے، یہ گونا گوں نعمتیں کیا بندوں سے تقاضا نہیں کرتی ہیں کہ وہ اپنے خالق و مالک کا شکریہ ادا کریں اور کیا یہ ساری باتیں اس بات کی دلیل نہیں ہیں کہ باری تعالیٰ انسانوں کو دوبارہ زندہ کرنے پر قادر ہے؟!