هُوَ الَّذِي جَعَلَكُمْ خَلَائِفَ فِي الْأَرْضِ ۚ فَمَن كَفَرَ فَعَلَيْهِ كُفْرُهُ ۖ وَلَا يَزِيدُ الْكَافِرِينَ كُفْرُهُمْ عِندَ رَبِّهِمْ إِلَّا مَقْتًا ۖ وَلَا يَزِيدُ الْكَافِرِينَ كُفْرُهُمْ إِلَّا خَسَارًا
اسی نے تمہیں زمین میں جانشیں (٢١) بنایا ہے، پس جو شخص کفر کرے گا اس کا وبال اسی کے سر ہوگا، اور کافروں کا کفر ان کے رب کے غیظ وغضب کے سوا اور کسی چیز کو نہیں بڑھاتا ہے، اور کافروں کا کفر نقصان اور خسارے کے سوا اور کسی چیز کو نہیں بڑھاتا
21 -اللہ تعالیٰ نے قیامت تک اس دنیا کو آباد رکھنے کے لئے ابن آدم کے وجود کا ایک تسلسل قائم کردیا ہے کہ باپ کے بعد بیٹے اور بیٹیوں کے بعد پوتے پیدا ہوتے رہتے ہیں اور اس کی پیدا کردہ نعمتوں کے یکے بعد دیگرے وارث بنتے رہتے ہیں، یہ باتیں ابن آدم کو موقع فراہم کرتی ہیں کہ وہ غور و فکر کرے اور سوچے کہ کرہ ارض پر کسی کو دوام حاصل نہیں ہے اور کامیاب وہی ہوگا جو توحید باری تعالیٰ پر ایمان لائے گا اور طاعت و بندگی کی راہ اختیار کرے گا اور جو کفر کریگا اسے اس کا بدلہ مل کر رہے گا، کفر ایسی بری بلا ہے جو انسان کو اللہ کی رحمت سے ہمیشہ کے لئےدور کردیتی ہے، دنیا میں اس کے بغض شدید اور آخرت میں ہلاکت و بربادی کا سبب بنتی ہے۔