يُولِجُ اللَّيْلَ فِي النَّهَارِ وَيُولِجُ النَّهَارَ فِي اللَّيْلِ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ كُلٌّ يَجْرِي لِأَجَلٍ مُّسَمًّى ۚ ذَٰلِكُمُ اللَّهُ رَبُّكُمْ لَهُ الْمُلْكُ ۚ وَالَّذِينَ تَدْعُونَ مِن دُونِهِ مَا يَمْلِكُونَ مِن قِطْمِيرٍ
وہ رات کو دن میں داخل (١١) کرتا ہے، اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے، اور اس نے آفتاب و ماہتاب کو اپنے حکم کے تابع بنا رکھا ہے، ہر ایک اپنے مقرر وقت تک چلتا رہتا ہے، وہی اللہ تمہارا رب ہے، اسی کی بادشاہی ہے، اور اس کے سوا جنہیں تم پکارتے ہو وہ کھجور کی گٹھلی کی جھلی کے بھی مالک نہیں ہیں
11- ” اللہ تعالیٰ رات کو دن میں اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے“ اس کی تفسیم آل عمران آیت 27 الحج آیت 61 اور لقمان آیت 29 میں گذر چکی ہے کہ ذات باری تعالیٰ کے مظاہر قدرت مطلقہ میں سے یہ بھی ہے کہ کبھی وہ رات کو چھوٹی اور دن کو بڑا بنا دیتا ہے اور کبھی دن کو بڑا اور رات کو چھوٹی بنا دیتا ہے اور کبھی بالکل رات آجاتی ہے تو کبھی پورا دن نکل آتا ہے اللہ تعالیٰ نے آفتاب و ماہتاب کو بندوں کے مصالح و منافع کی خاطر ایک خاص نظام حرکت و جریان کا پابند بنا رکھا ہے، جس سے وہ دونوں تاقیامت سرموکے برابر انحراف نہیں کرسکتے ہیں۔