سورة السجدة - آیت 16

تَتَجَافَىٰ جُنُوبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ خَوْفًا وَطَمَعًا وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

رات میں ان کے پہلو بستروں سے الگ رہتے ہیں اپنے رب کو اس کے عذاب کے ڈر سے اور اس کی جنت کی لالچ میں پکارتے ہیں اور ہم نے انہیں جو روزی دی ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

ان مومنین مخلصین کی ایک صفت یہ بھی ہے کہ وہ راتوں کو اٹھ کر تہجد کی نماز پڑھنے کے عادی ہوتے ہیں اسی لئے جب اس کا وقت آتا ہے تو ان کے پہلوؤں کو بستروں سے دشمنی ہوجاتی ہے، فوراً اٹھ بیٹھتے ہیں اور وضو کر کے نماز کے لئے کھڑے ہوجاتے ہیں اور سجدے میں جا کر اپنے رب سے دعا کرتے ہیں کہ اے الہ العالمین ! ہمیں جہنم کے عذاب سے بچا لے اور جنت میں داخل کر دے۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اس سے مرد عشاء کی نماز ہے صحابہ کرام عشاء کی نماز سے قبل نہیں سوتے تھے۔ لیکن مشہور قول یہی ہے کہ اس سے مراد تہجد کی نماز ہے اور ان مومنین مخلصین کی ایک صفت یہ بھی ہے کہ اللہ انہیں جو روزی دیتا ہے اس میں سے بھلائی کے کاموں میں خرچ کرتے ہیں۔