أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ يُولِجُ اللَّيْلَ فِي النَّهَارِ وَيُولِجُ النَّهَارَ فِي اللَّيْلِ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ كُلٌّ يَجْرِي إِلَىٰ أَجَلٍ مُّسَمًّى وَأَنَّ اللَّهَ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ
کیا آپ دیکھتے نہیں کہ اللہ رات (٢٢) کو دن میں دال کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور اس نے آفتاب و ماہتاب کو مسخر کر رکھا ہے، سب ایک مقرر وقت تک چلتے رہتے ہیں اور بے شک اللہ تمہارے تمام کاموں سے باخبر ہے
(22) سورۃ آل عمران آیت (27) اور سورۃ الحج آیت (61) میں یہ مضمون بیان کیا جا چکا ہے نبی کریم (ﷺ) اور ان کے واسطے سے دیگر لوگوں سے کہا جا رہا ہے کہ تم دیکھتے نہیں، اللہ تعالیٰ رات اور دن کو ایک دوسرے میں داخل کرتا ہے یعنی ایک کو دوسرے کے پیچھے لگا دیتا ہے اور دونوں میں حکمت و مصلحت کے مطابق کمی بیشی کرتا رہتا ہے؟ اور اس نے آفتاب و ماہتاب کو اپنے حکم کا شدید پابند بنا رکھا ہے، جس سے وہ دونوں ایک بال کے برابر بھی انحراف نہیں کرسکتے ہیں۔ دونوں اللہ کے ارادے اور فیصلے کے مطابق نکلتے اور ڈوبتے رہیں گے یہاں تک کہ قیامت کا دن آجائے گا اور وہ ذات برحق بندوں کے تمام اعمال سے باخبر ہے، کوئی چیز اس سے مخفی نہیں ہے۔ جو اللہ ایسی عظیم قدرت اور بے پایاں علم والا ہے۔