مَّا خَلْقُكُمْ وَلَا بَعْثُكُمْ إِلَّا كَنَفْسٍ وَاحِدَةٍ ۗ إِنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ بَصِيرٌ
تم سب کو پہلی بار (٢١) پیدا کرنا اور تم سب کو دوبارہ روز قیامت زندہ کرنا ایک شخص کو پیدا کرنے سے زیادہ نہیں ہے، بے شک اللہ بڑا سننے والا، بڑا دیکھنے والا ہے
(21) مفسرین لکھتے ہیں کہ یہ آیت کریمہ ابی بن خلف کی تردید میں نازل ہوئی تھی۔ اس نے نبی کریم (ﷺ) سے پوچھا کہ اللہ نے انسان کو مختلف مراحل سے گذار کر پیدا کیا ہے اور پوری دنیا کے انسانوں کو صدیوں میں پیدا کیا ہے، پھر تم یہ کیسے کہتے ہو کہ وہ دوبارہ تمام انسانوں کو ایک دن میں پیدا کرے گا اور ان سے حساب لے گا اور ہر ایک کو اس کے اچھے یا برے اعمال کا بدلہ دے گا؟ تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی کہ وہ ہر چیز پر قادر ہے، وہ ایک آن میں کلمہ کن کے ذریعہ دوبارہ تمام انسانوں کو پیدا کرے گا اس کے لئے ایک جان کو پیدا کرنا اور تمام جانوں کو پیدا کرنا برابر ہے۔ کوئی چیز اس کے ارادے اور فیصلے کے پورا ہونے میں آڑے نہیں آسکتی۔