وَلَقَدْ ضَرَبْنَا لِلنَّاسِ فِي هَٰذَا الْقُرْآنِ مِن كُلِّ مَثَلٍ ۚ وَلَئِن جِئْتَهُم بِآيَةٍ لَّيَقُولَنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا إِنْ أَنتُمْ إِلَّا مُبْطِلُونَ
اور ہم نے لوگوں کو سمجھانے کے لئے اس قرآن میں ہر قسم کی مثال (٣٨) بیان کی ہے، اور چاہے آپ لوگوں کے سامنے کوئی بھی نشانی پیش کردیں جنہوں نے کفر کی راہ اختیار کی وہ یہی کہیں گے کہ (مسلمانو) تم جھوٹے ہو
(38) بعث بعد الموت، قیامت کے دن کے حساب اور جزا و سزا اور دیگر مشاہد آخرت کو بیان کرنے کے بعد اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) کو مخاطب کر کے فرمایا کہ ہم نے انسانوں کی رہنمائی کے لئے اس قرآن میں بہت سی مثالیں بیان کردی ہیں جو توحید باری تعالیٰ، صداقت انبیاء اور بعث بعد الموت جیسی حقیقتوں کی پوری وضاحت کرتی ہیں اور کوئی شک و شبہ نہیں چھوڑتی ہیں۔ لیکن اہل کفر و شرک کو ان سے کوئ فائدہ نہیں پہنچتا ہے اور عناد و سرکشی کی وجہ سے موسیٰ و عیسیٰ جیسی نشانیوں کا مطالبہ کرتے ہیں، حالانکہ یہ اپنی سرکشی میں اس قدر آگے بڑھ گئے ہیں کہ اگر آپ انکے کہنے کے مطابق کوئی نشانی پیش بھی کردیں گے تو انہیں کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا اور کہیں گے کہ یہ بھی کوئی جادو اور دھوکہ دہی ہے۔