سورة الروم - آیت 46

وَمِنْ آيَاتِهِ أَن يُرْسِلَ الرِّيَاحَ مُبَشِّرَاتٍ وَلِيُذِيقَكُم مِّن رَّحْمَتِهِ وَلِتَجْرِيَ الْفُلْكُ بِأَمْرِهِ وَلِتَبْتَغُوا مِن فَضْلِهِ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ وہ ہواؤں (٣١) کو بارش کی خوشخبری دینے کے لئے بھیجتا ہے اور تاکہ وہ تمہیں اپنی رحمت کا مزا چکھائے اور تاکہ کشتیاں (سمندر میں) اس کے حکم سے چلیں اور تاکہ تم اس کا فضل تلاش کرو اور شاید کہ تم اس کا شکر ادا کرو

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(31) اللہ تعالیٰ کی ربوبیت اور اس کی قدرت مطلقہ کی ایک دلیل ” ہوا“ ہے، جسے اللہ بارش بھیجنے سے پہلے بطور خوشخبری بھیجتا ہے، اور آدمی کو امید ہوجاتی ہے کہ اب جلد ہی بارش ہوگی ہوا کو اس طرح چلانے پر صرف اللہ قادر ہے، تاکہ باران رحمت نازل کر کے لوگوں کے لئے ان کی روزی مہیا کرے اور تاکہ سمندر میں کشتیاں اس کے حکم سے ایک جگہ سے دوسری جگہ سامان تجارت لے کر منتقل ہوتی رہیں اور لوگ مختلف ممالک میں تجارتی سامانوں کی خرید و فروخت کے ذریعہ اپنی روزی حاصل کریں اور اپنے رب کا شکر ادا کریں۔